Poetry غزل

غزل



شاعر: فیصل امام رضوی
پَو پھوٹی ہے رات کا تارا ڈوب چلا
گلفاموں سا شخص نیارا ڈوب چلا
دریاوں نے رخ بدلے ہیں بھاگ چلو
کچھ لمحوں میں شہر تمھارا ڈوب چلا
راستہ روکتی دنیا سے گھبراتا تھا
آخر اک دن ہمت ہارا، ڈوب چلا
کون لڑے گا اب تیرے طوفانوں سے
دیوانہ تھا ہجر کا مارا، ڈوب چلا
ہم جیتے جی ڈوب گئے فیصل رضوی
جان سے پیارا، یار ہمارا ڈوب چلا
فیصل امام رضوی

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں