Poetry غزل

غزل


شاعرہ : نیلم ملک
زمیں کا گُھومنا جِس پَل تَھمے گا
تبھی رقصِ تمنّا بھی رُکے گا
فریبِ یک نظر، تیرا نہ ہونا
تدبّر سے مگر ہونا کُھلے گا
خُدا کا مسئلہ حل کر رہے ہیں
خُدائی کا ابھی اُلجھا رہے گا
ابھی جاری ہُوا لفظوں کا چَشمہ
نہیں معلوم کِس جانب بہے گا
تبھی منظور ہو گا اس میں رہنا
مری شرطوں پہ جب کمرہ سجے گا
بھرے گی سُرخ سیبوں سے وہ دامن
جب اُس پر سبز دروازہ کُھلے گا
نیلم ملک

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں