نظم

خزاں : نصرت نسیم


نصرت نسیم
گہرا اندھیرا، سردی
پت جھڑ کی ویرانی
ہوائیں تند و تیز
خزاں کی حکمرانی
پتے زمین پر
دل مٹھی میں بند
زہن میں جھکڑ
انجانا خوف و اندیشے
جانے کب زندگی کے درخت سے
عمر کاپتہ
یوں ہی چپکے سے گر جائے
نصرت نسیم 19 دسمبر 2018

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی