نظم

اپنے خالق ومالک کو راضی کرونا : نصرت نسیم

خامشی کا راج ہے
سناٹا ہے کہ چھایا ہے
بام و در پر
کوچہ و بازار ،شہر در شہر
ملک درملک، براعظم تابراعظم
بازاربند، پلازے بند
جواء خانے بند، سینما بند
کلب بند، میخانے بند
صرف کھلے ہیں۔تو
ہسپتال اورشفا خانے
مردہ خانے، قبرستان
ایسا بھیانک منظر!
کب چشم فلک نے دیکھا
اپنی حیاتی میں جنگیں دیکھیں
زلزلے، سیلاب، عذاب
مگر کبھی یہاں کبھی وہاں
کبھی مشرق، کبھی مغرب
مگر یہ عجب بلا ہے کہ وبا ہے پوری دنیا پر اس کی حکمرانی سب اس کے آگے سر نگوں، بےبس، لا چار، مجبور
کرونا۔۔۔ کرونا دندنا رہا ہے
موت کا رقص جاری وساری
سائنس اس کے سامنے بےدست وپا ،مجبور لاچار
سائنس کا کیا عروج و کمال تھا کلوننگ کے ذریعے انسان بننے کے مراحل تھے
مصنوعی چاول اور انڈے تھے
امریکہ طاقت کے نشے میں بد مستسائنسی ترقی کی اس معراج پر
انسان خود کو خدا، نشے میں بدمست،
انسانی اقدار کو قدموں تلے روندتا ہوا
پیسہ، ڈالر سب سے بڑا خدا
پوری دنیا اس کے پیچھے سرگرداں
خالق سے روگرداں
ماضی کے خداوں کی طرح
قارون،فرعون، نمرود
نمرود کا خاتمہ ایک ادنٰی مچھر سے
اورآج سائنس کو شکست فاش
ایک وائرس سے
بےشک اللہ ہر چیز پر قادر
کرونا، کرونا دنیا کے ہر حصے میں
کرونا. ..کرونا یہاں. . وہاں لہراتا ہوا
گویا کہہ رہا ہو کرونا
کرونا اور کرونا نافرمانی
کرونا بے حیائی کے کام
کرونا آپس میں شادی کے قانون پاس
کیا قوم لوط کا انجام بھول گئے
کیا قوم عاد و ثمود کا حال نہیں پڑھا.
مگر تم ان سب سے بڑھ کر طاقت کے نشے میں دھت
عراق، شام، فلسطین، کشمیر
کیسا موت کا بازار گرم کئے رکھا
بھول گئے کہ اللہ ہی سب سے بڑا پے
اللہ جب چاہے رسی کھینچ لے
پوری دنیا اس وائرس کے ہاتھوں عضو معطل
مسلمان بھی اس کی زد میں
کیوں؟ کیوں؟
عمل سے حسن عمل سےدور
پیرو کار یہود وہنود
اب بھی ابھی وقت پے کہ درتوبە بند نہیں
مقام شکر وبندگی کہ
قوم لوط کی طرح زمین
نہیں پلٹ گئی

اب بھی در توبہ کھلا پے
آئیے اپنے اصل کی طرف لوٹ چلیں
کرونا کرونا اللہ کے دئیے مال کو اللہ کی راہ میں خرچ کرونا
اچھے کام کرونا
اچھے عمل کرونا
قرآن پر عمل کرونا
سچے دل سے توبہ کرونا
اپنے خالق ومالک کو راضی کرونا

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی