راستے پر
گرد کے میلے بادل چھائے ہیں
ندیا کے پانی میں
کالی مٹی کی آمیزش ہے
پربت کی چوٹی پر
"ہجر کا موسم” لکھا ہے
پڑھنے والی آنکھوں میں
کائی تیر رہی ہے
لمبے ہاتھوں والوں کی دہشت سے
بستی کے باسی
چیخ ریے ہیں
منزل سے پہلے
موجود سراہے میں
بدروحوں کا ڈیرہ ہے
تہہ خانوں میں بیٹھے حاکم
اپنی مرضی کے مہروں سے
ایسا کھیل رچاتے ہیں
جس میں
ان کی جیت یقینی ہو
ہم روزانہ
انٹر نیٹ پر
مرنے کی ریہرسل کرتے ہیں
yousaf khalid
اپریل 17, 2021تہہ خانوں میں بیٹھے حاکم
اپنی مرضی کے مہروں سے
ایسا کھیل رچاتے ہیں
جس میں
ان کی جیت یقینی ہو
بہت خوب جناب