نظم

ایسا کیسے ہو سکتا ہے : عنایہ فلک نور


پھول جوتوڑو ٹہنی سے
اورپھر اس کو جوڑنے بیٹھو
ایسا کیسے ھو سکتا ہے
پتی پتی کر کے توڑو
مسلو روندو
اوراس کوپھر پھول بنادو
ایسا کیسے ھو سکتا ہے
خوشبو ساری چھین لو اس سے
اورپھرسوچو
اس پر تتلی آکر بیٹھے
ایسا کیسے ھو سکتا ہے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی