نعت

رحمت اللعالمین : قمر رضا شہزاد

قمرررضاشہزاد

قمر رضا شہزاد

اے مرے سچے پیمبر                     

میں ترے ادنی غلاموں کا غلام

تجھ پہ طائف میں برستے پتھروں نے

کس کے سینے کو نہیں چھلنی کیا

اور اگر تو چاہتا

دونوں پہاڑوں کو ملا کر دشمنوں کو نیست و نابود کر سکتا تھا 

لیکن

تیرے ہونٹوں پر دعا کے لفظ جاری تھے

اے مرے سچے پیمبر

آج تیرے امتی

تیرے مقدس نام کے نعرے لگاتے

پتھروں سے لاٹھیوں سے

میرے درپے ہیں

مرے چہرے سے یہ بہتا لہو

تجھ پر نثار

اس بھری بستی میں میرا کون یار

"میں کسے آواز دوں اپنی مدد کے واسطے

مجھ کو قاتل کے سوا پہچانتا کوئی نہیں”

 

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نعت

نعت ۔۔۔ شاعر:افضل گوہرراو

  • ستمبر 25, 2019
افضل گوہرراو لہو کا ذائقہ جب تک پسینے میں نہیں آتا میں پیدل چل کے مکےّ سے مدینے میں نہیں
خیال نامہ نعت

نعت:حفیظ تائب

  • ستمبر 27, 2019
حفیظ تائب خوش خصال وخوش خیال و خوش خبر،خیرالبشرﷺ​ خوش نژاد و خوش نہاد  و خوش نظر، خیرالبشرﷺ​ ​ دل