شاعری

نعت


شاعر: احمد ندیم قاسمی
میں! کہ بے وُقعت و بے مایہ ہوں
تیری محفل میں چلا آیا ہوں
آج ہوں میں تِرا دہلیز نشیں
آج میں عرش کاہم پایہ ہوں
کائناتوں پہ میں تیرے دَم سے
آسمانوں کی طرح چھایا ہوں
چند پَل یُوں تِری قُربت میں کٹے
جیسے اِک عُمر گزار آیا ہوں
جب بھی میں اَرضِ مدینہ پہ چلا
دل ہی دل میں بہت اِترایا ہوں
تیرا پیکر ہے کہ اِک ہالہء نوُر
جالیوں سے تجھے دیکھ آیا ہوں
کتنی پیاری ہے تِرے شہر کی دُھوپ
خود کو اَکسیر بنا لایا ہوں

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

پنجابی صفحہ شاعری

غزل

  • اگست 25, 2019
شاعر:  شہزاد تابش اکھر باہجوں پیار فسانے رہ گئے نیںٹٹے تیر تے کئی نشانے رہ گئے نیں گزرے وقت نوں
خیال نامہ شاعری غزل

امکانی غزل … شاعر: شہزاد تابش

  • ستمبر 9, 2019
شہزاد تابش وقت بے وقت کا الہام بھی ہو سکتا ہے اور مبہم    سا یہ پیغام بھی ہو