Poetry غزل

غزل


شاعر: عادِل یزدانی
قَریہءِ خوشگوار میں ، مَیں تھا
تیرے قُرب و جوار میں ، مَیں تھا
آگے بڑھتی نہ ختم ہوتی تھی
ایک ایسی قطار میں ، مَیں تھا
میرا ہونا ، عجیب ہونا تھا
قَید مُشتِ غُبار میں ، مَیں تھا
مَیں تُجھے یاد کیوں نہیں آیا
جب تِرے اِنتظار میں ، مَیں تھا
حد سے نکلا دکھائی دینے لگا
ورنہ اپنے مَدار میں ، مَیں تھا
محوِ حَیرت تھا جب جَہانِ خَراب
نِگہِ پَروردِگار میں ، مَیں تھا
جب سِتاروں پہ تھی نِگاہ تِری
اُس گھڑی بے شمار میں ، مَیں تھا
ایک دُوجے کا آئنہ تھے ہم
یار مجھ میں تھا یار میں مَیں تھا
موجِ گُل نے مُجھے بتایا ہے
تیرے دل کی پکار میں ، مَیں تھا
معتدل تھی اگر فضا عادل
مبتلا کیوں بُخار میں ، مَیں تھا
عادِل یزدانی چنیوٹ

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں