Poetry غزل

غزل


شاعر: فضل گیلانی
اس لیے بھی مجھے تجھ سے ملنے میں تاخیر ہے
خواب کی سمت جاتی سڑک زیرِ تعمیر ہے
اتنے پھول اک جگہ دیکھ کر سب کا جی خوش ہوا
پتیاں جھڑنے پر کوئی   کوئی  دلگیر ہے
ہنستی دنیا ملی آنکھ کھلتے ہی روتی ہوئی
یہ مرا خواب تھا اور یہ اس کی تعبیر ہے
جس زباں میں ہے اس کی سمجھ ہی نہیں آ رہی
غار کے دور کے ایک انساں کی تحریر ہے
رحم کھاتی ہوئی کتنی نظروں کا ہے سامنا
میری حالت ہی شاید مرے غم کی تشہیر ہے
کیسا کیسا ہے جلوہ مرے سامنے اس گھڑی
پھر بھی چشمِ تصور میں تیری ہی تصویر ہے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں