Poetry غزل

غزل


شاعرہ : ثمینہ اسلم ثمینہ
تم نے سیکھا ہے اگر صرف حکومت کرنا
یاد رکھنا    ، ہمیں آتا ہے بغاوت کرنا
دونوں میدانوں میں اپنا نہیں ثانی کوئی
ہم سے تم سوچ کے نفرت یا محبت کرنا
خود بخود لوگ بٹھائیں گے تجھے پلکوں پر
پہلے خود سیکھ تو لو اوروں کی عزت کرنا
گرنہیں رنج مجھے اس سے بچھڑنے کا توپھر
آج تک کیوں نہیں بُھولا اسے رخصت کرنا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں