Poetry غزل

غزل


شاعر: اعظم شاہد
میرے پیار کے رنگ میں آ کر دیکھو تو
تم بھی مجھ سے ہاتھ ملا کر دیکھو تو
جل کر موتی کیسے کالا ہوتا ہے
تم بھی دل میں آگ لگا کر دیکھو تو
کتنی سندر ،کتنی پیاری لگتی ہو
اپنے الجھے بال بنا کر دیکھو تو
شام ڈھلے میں تنہا اپنی چھت پر ہوں
تم بھی اپنی چھت پر آ کر دیکھو تو
خالی ہات نہیں پے آتا کوئی بھی
تم بھی ان کے در پر جا کر دیکھو تو
اعظم آج لگے ہے بارش ہونی ہے
اپنے گھر سے باہر آ کر دیکھو تو
اعظم شاہد

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں