فرح خان
وقت کی سامنے بساط نہ ہو
چاہتی ہوں کہ مجھ کو مات نہ ہو
کھیلنا جاں سے دل کی ہر بازی
ہارنا یوں ، کسی کو مات نہ ہو
تیرے خوابوں سے ہوں تہی آنکھیں
میری قسمت میں ایسی رات نہ ہو
جیسی شدت سے ہو گیا تجھ سے
عشق ایسا کسی کے ساتھ نہ ہو
"نارسائی کی سینکڑوں جہتیں
ایک یہ بھی کہ تجھ سے بات نہ ہو”
فرح خان..