Poetry غزل

غزل ۔۔۔ شاعر:باقی احمد پوری

شاعر: باقی احمدپوری

اتنا بھی خوش نہ ہو کہ عدو قید ہو گیا

دنیا سمجھ رہی ہے کہ تُو قید ہو گیا

یہ انقلاب آیا ہے اب کے بہار میں

شاخ ِ شجر میں ذوق ِ نمو قید ہو گیا

نشتر لگا رہا ہوں کہ آزاد پِھر سکے

دل کی رگوں میں میرا لہو قید ہو گیا

کچھ دن سے سوگوارہے ماحولِ مے کدہ

مینا تڑپ رہی ہے , سبو قید ہو گیا

دامانِ تار تار لیے پھر رہے ہیں لوگ

جو شخص جانتا تھا رفو، قید ہو گیا

باقی وہ رنگِ نغمہ ء ہستی نہیں رہا

بلبل کے ساتھ سوز ِ گلو قید ہو گیا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں