شاعر: محمد جاویدانور
یہ رات بہت سرد
بہت خاموش ہے
خاموشی
میرے کانوں میں
سیٹیاں بجاتی ہے
پرسکون اداسی
میرے وجود کو گھیرے
مجھےمحصور
نیم جاں کیے
طلسمی حرارت
اور غیر مرئی حفاظت
کا احساس دیتی
کیف اور کسلمندی میں
پور پور ڈبوتی ہے
اور میں نیم خوابیدہ
چشم تصور میں
آخری آواز سے
پہلے بہتر دنیا کا
خواب دیکھتا ہوں