Poetry نظم

بہتان


شاعرہ: نائلہ خاور 
پیالہ بھر مصفّا پاک
آبِ شفاے خاص میں
محض قطرہ برابر زہر بھی
مل جاے تو
دھرا رہ جاتا ہے سب کچھ
مصفّا ، پاک ، شفاے خاص
باقی کچھ نہیں بچتا
بدل دیتا ہے یکسر یہ
مقاماتِ ازل کو یوں
مصفّا صاف نہیں رہتا
نہ کچھ پھر پاک بچتا ہے
اچھی بھلی کلکارتی جو زندگانی تھی
وہ اک ساعت میں رک جاتی ہے
جامد موت کے سناٹے میں
یونہی پل بھر میں اتر جاتی ہے
ذرا سا زہر کا قطرہ
مقاماتِ ازل کے سب چہرے
بدل دینے میں ماہر ہے۔

km

About Author

1 Comment

  1. Mian Gulzar Ali

    اگست 19, 2019

    بہت عمدہ تحریر

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی