جب تلک ناچیں نہ لہریں بحر پر
ہو چکوری پر نہ طاری بے خودی
روپ دلہن کا نہ دھارے دشت گر
مَور نی بولے نہ آدھی رات کو
مہ جبینوں کے نہ دل دھڑکیں اگر
عاشقوں پر گر نہ اترے اضطراب
اور فضا منظر نہ دے اک خواب کا
چاند تیری چاندنی بیکار ہے
محمودپاشا
جب تلک ناچیں نہ لہریں بحر پر
ہو چکوری پر نہ طاری بے خودی
روپ دلہن کا نہ دھارے دشت گر
مَور نی بولے نہ آدھی رات کو
مہ جبینوں کے نہ دل دھڑکیں اگر
عاشقوں پر گر نہ اترے اضطراب
اور فضا منظر نہ دے اک خواب کا
چاند تیری چاندنی بیکار ہے
محمودپاشا