میں نے ذات صحیفے کی
بسم اللہ اس وقت پڑھی تھی
اور رحمن ،رحیم کا مطلب
میری روح میں تب اترا تھا
جب میں اٹھ کر جانے لگا تھا
اور اس نے خاموشی سے
میرے ہاتھ کو تھام لیا تھا
وہ لمحہ وجدانی تھا
لاثانی،لافانی تھا
نہ ہونے سے ہونے تک کی
اک بے لفظ کہانی تھا
وہ لمحہ وجدانی تھا