مزاح

مزاحیہ غزل


شاعر: کرم حسین بزدار
گالیاں دے کر گئی مجھ کو جِٹھانی آپ کی
ساتھ بیگم بھی کھڑی تھی دَرمِیانی آپ کی
کوئی افسر ہے تو کوئی حکمراں ہیں دیکھئیے
ہم بھی گنجے ہیں خدارا مہربانی آپ کی
مجھ کو رکھ لو گھر میں اپنے چین سے تو پھر جیو
میں حفاظت میں رکھوں گا یہ جوانی آپ کی
روز ہی مرغی پکا کر بھیج دیتی تھی ہمیں
مر گئی ہے کیا بتاؤ اب وہ نانی آپ کی
دیکھتی رہتی ہے مجھ کو روز روشندان سے
کیوں بھلا مجھ کو ہمیشہ یہ زنانی آپ کی
یہ غلط فہمی ہماری آپ نے کیوں دور کی
ہے بیچاری آنکھوں سے بیگم ہی کانی آپ کی
اور ممکن ہی نہیں رکنا مرا اک پل کرم
دیکھ لی ہے آج ہم نے میزبانی آپ کی
کرم

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

مزاح

شاعر کی پریشانی

  • اگست 1, 2019
شاعر: دلاورفگار کسی مشاعرہ سے قبل ایک شاعر کو یہ فکرتھی کہ کمی انتظام میں کیا ہے وہ کہہ رہا
مزاح

برتھ کنٹرول

  • اگست 3, 2019
    شاعر: دلاورفگار لیٹے ہوئے تھے ریل کے ڈبے میں اک بزرگ گویا کہ پوری برتھ وہی لے چکے