مزاح

قیس بنی عامر اور لیلیٰ کی ماں : انور مسعود


انور مسعود
تیرا مردہ خدا خراب کرے
سوکھ جائے تو بید کی مانند
کبھی تیرے نصیب ہوں نہ ہرے
تو گرفتار ہو شبے میں کہیں
کوئی تیرا نہ اعتبار کرے
تو ڈکیتی میں دھر لیا جائے
دوسروں کے کئے بھی تو ہی بھرے
کسی تھانے میں ہو تری چھترول
تجھ پہ جھپٹیں سپاہیوں کے پرے
چاہے بھرکس نکال دیں تیرا
کوئی فریاد پر نہ کان دھرے
تو کچہری میں پیشیاں بھگتے
کوئی منصف تجھے بری نہ کرے
نکلے گھر سے ترے کلاشنکوف
تو پولِس کے مقابلے میں مرے

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

مزاح

شاعر کی پریشانی

  • اگست 1, 2019
شاعر: دلاورفگار کسی مشاعرہ سے قبل ایک شاعر کو یہ فکرتھی کہ کمی انتظام میں کیا ہے وہ کہہ رہا
مزاح

برتھ کنٹرول

  • اگست 3, 2019
    شاعر: دلاورفگار لیٹے ہوئے تھے ریل کے ڈبے میں اک بزرگ گویا کہ پوری برتھ وہی لے چکے