غزل

غزل : ڈاکٹر فخر عباس


ڈاکٹر فخر عباس
خود کو سوائے اس کے کسی کا نہیں کیا
میں نے بھی شاعری کے لئے کیا نہیں کیا
بھٹکا ہوں راستوں میں مضامین کےلئے
لیکن کسی کے شعر کا پیچھا نہیں کیا
شاعر ہوا تو نثر کی کوشش کبھی نہ کی
جانے یہ ٹھیک میں نے کیا یا نہیں کیا؟
خود کو مغالطے میں رکھا ہے تمام عمر
دنیا تمھارے ساتھ تو دھوکا نہیں کیا
لوگوں کو جانے مجھ سے شکایت رہی ہے کیوں
میں نے تو اپنے ساتھ بھی اچھا نہیں کیا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں