مجھ میں آؤ مجھے آزمانے کے بعد
کچھ اجالا کرو دل لگانے کے بعد
میں نے دیوار پر اک کہانی لکھی
دھوپ کے بارے میں اک زمانے کے بعد
تیرگی خواب میں روشنی بن گئی
دیکھتے ہیں جدا نیند آنے کے بعد
ورنہ منظر تو روشن ہوا تھا تمام
چاند کیوں بجھ گیا تیرے آنے کے بعد
اک جزیرہ کہیں منتظر ہے مرا
چاندنی سے فضا کو سجانے کے بعد
تیری قربت میں جو جو گزارے تھے پل
یاد آنے لگے دور جانے کے بعد