جب ہوا میں نیا اثر ہوگا
میری جانب ترا سفر ہوگا
میری بستی کو دیکھنے کے لیے
آج پھر وہ پہاڑ پر ہوگا
جس جگہ دائرے کا مرکز ہے
وہ یقیناً ابھی ادھر ہوگا
ہم نے لکھا تھا جس پہ اپنا نام
بس وہی پیڑ معتبر ہوگا
تُو جو کہتا ہے، مان لیتی ہوں
چاند جیسا کوئی نگر ہوگا
پیچھے ہٹنا نہیں محبت میں
کوئی حربہ تو کارگر ہوگا
چند گھڑیاں فقط مجھے دے دو
میرا احوال مختصر ہوگا