غزل

غزل : غزالہ شاہین مغل

 

جب ہوا میں نیا اثر ہوگا
میری جانب ترا سفر ہوگا
میری بستی کو دیکھنے کے لیے
آج پھر وہ پہاڑ پر ہوگا
جس جگہ دائرے کا مرکز ہے
وہ یقیناً ابھی ادھر ہوگا
ہم نے لکھا تھا جس پہ اپنا نام
بس وہی پیڑ معتبر ہوگا
تُو جو کہتا ہے، مان لیتی ہوں
چاند جیسا کوئی نگر ہوگا
پیچھے ہٹنا نہیں محبت میں
کوئی حربہ تو کارگر ہوگا
چند گھڑیاں فقط مجھے دے دو
میرا  احوال  مختصر  ہوگا

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں