غزل

غزل : طاہر حنفی

جو میسر تھی وہ ہر گھڑی ہار دی
اک جواری نے کل زندگی ہار دی

جو بڑی چاہ سے میں نے بیٹی کو دیں
بالیاں ہار دیں وہ کڑی ہار دی

عشق کرنا مجھے آخر آ ہی گیا
عاشقی کے لیے عاشقی ہار دی

ہم بھی دنیا کی رو میں رواں ہو گئے
ایسا فیشن چلا سادگی ہار دی

زندگی بھر یہی کام کرتے رہے
دوستی جیت لی دوستی ہار دی

سبز گاوں سے طاہر جو لایا تھا میں
زرد شہروں میں وہ تازگی ہار دی

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں