جو میسر تھی وہ ہر گھڑی ہار دی
اک جواری نے کل زندگی ہار دی
جو بڑی چاہ سے میں نے بیٹی کو دیں
بالیاں ہار دیں وہ کڑی ہار دی
عشق کرنا مجھے آخر آ ہی گیا
عاشقی کے لیے عاشقی ہار دی
ہم بھی دنیا کی رو میں رواں ہو گئے
ایسا فیشن چلا سادگی ہار دی
زندگی بھر یہی کام کرتے رہے
دوستی جیت لی دوستی ہار دی
سبز گاوں سے طاہر جو لایا تھا میں
زرد شہروں میں وہ تازگی ہار دی