خالد ندیم شانی
جب پَروں پر چراغ جلتے ہیں
پھر چھتوں پر چراغ جلتے ہیں
شب گَزیدوں کو میں بتاؤں گا
کِن گٌنوں پر چراغ جلتے ہیں
جب وہ نصرت* کی آ پہ آتا ہے
تب سٌروں پر چراغ جلتے ہیں
جن کا بوسہ لیا محبت نے
ان لبوں پر چراغ جلتے ہیں
ان کی تعظیم تم پہ واجب ہے
جن دَروں پر چراغ جلتے ہیں