میں نے کب چاہا تھا لیکن آئی سلوٹ ماتھے پر
وقت نے اپنے ہاتھوں آج بنائی سلوٹ ماتھے پر
جب جوبن تھا مجھ پر تو سب آئینے تھے میرے ساتھ
آج انہی نے ہنس کر مجھے دکھائی سلوٹ ماتھے پر
اس دنیا میں ساتھ رہے ہیں میرے جو خوشحالی میں
اب جو ہاتھ ملایا تو لہرائی سلوٹ ماتھے پر
عشق میں اک پل کی بھی فرصت نہیں ملی کچھ سوچوں میں
اور حالات نے اک سے ایک بنائی سلوٹ ماتھے پر
میری بات ہے سچی لیکن میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں
کاہے کو لائے ہو میرے بھائی سلوٹ ماتھے پر
ہر پل اس کے ساتھ رہوں میں جس سے مجھے محبت ہے
میرا ساتھ نبھانے کو مسکائی سلوٹ ماتھے پر
میری عزت کا کچھ اب تم کرو خیال انیس احمد
بن کر آ بیٹھی ہے بوڑھی مائی ، سلوٹ ماتھے پر