افسانہ

معلم : ع ۔ع ۔ عالم

سر علی عالم، علم و عمل کے حامل گداؤں کو درس دے کر کھڑے ہو رہے۔
"کوئی سوال؟”
سحر کا حامل درس سماع کرکے گدائے علم و عمل کھل اٹھے۔
مکرم علی عالم، مکرر عالم سکوں سے عالم صدا کو آ ئے:
"کوئی سوال ہو اگر۔۔۔؟”
امر اٹل ہے کہ سوالی ، سوال ہی کرے گا۔ گدائے علم کے ٹولے سے اک گدا کھڑا ہوا.
گدائے علم:” سر!اک سوال ہے”
مکرم علی عالم: "ہممممممم۔۔۔۔۔”
گدائے علم: "سر! آ دمی کا معرکہ، آ دمی کی لڑائی کا سے ہے؟”
مکرم علی عالم: ہمممم، عمدہ سوال۔۔۔حل ملے گا۔۔۔دراصل آ دمی کی لڑائی آ دمی ہی سے ہے”
دوم گدائے علم: "سر! علم کہاں ہے؟”
مکرم علی عالم: ” سدھ کے ہمراہ…”
ڈوان گدائے علم: ” سکوں کہاں ہے اور کس کس کو سکوں ملے گا؟”
مکرم علی عالم: ” سکوں اک اسم احساس ہے۔۔سوائے الہ سکوں ہے، وہی مالک سکوں ہے،، معطی وہی ہے اور وہی عطا کرے ہے، وہی عطا کرے گا۔۔۔کم مگر عمدہ علوم کے حامل عالم کم گو کو سکوں ملے گا”
اک اور گدائے علم: ” سر! آ دمی کا سے ہے؟”
مکرم علی عالم: ” آ دمی، آ دم سے ہے، ساری اولاد آ دم سے ہے اور آ دم مٹی سے۔۔۔۔”
اک اور گدائے علم: ” سر! حکم اہم ہے کہ حکمران”
مکرم علی عالم: ” لا علم۔۔۔اس سوال کے حل کی سعی کروں گا۔۔۔ہر سوال کا حل ہے مگر ہر سوال کے حل کے واسطے سکوں درکار ہے۔۔۔سو سکوں کرو۔۔۔سوال کا حل ملے گا مگر سکوں سے۔۔۔”
اول گدائے علم: "سر! سوال اہم ہے کہ سوال کا حل۔۔۔”
مکرم علی عالم: ” لا علم۔۔۔مگر ہاں۔۔۔سوال۔۔۔۔ہمارے دل کو حل کے بجائے سوال اہم لگے ہے۔۔”
سارے گدا ئے علم و عمل سوالوں کے حل حاصل کر کے مسکرا اٹھے۔
"اور کوئی سوال؟” مکرم علی عالم کی صدا کمرے کے ہر سو گئی۔۔۔
گداؤں کی سو سے ایک ہی صدا آ ئیں کہ:
"لا….”
"اللہ دے حوالے….”
مکرم علی عالم، اس طرح کہہ کر، گداؤں کی دعاؤں اور مسکراہٹوں کے ہمراہ، اگلی کلاس کے درس کے واسطے رواں ہو گئے۔۔۔۔

 

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

افسانہ

بڑے میاں

  • جولائی 14, 2019
  افسانہ : سلمیٰ جیلانی انسانوں کی کہانیاں ہر وقت ہواؤں میں تیرتی پھرتی ہیں یہ ان کی روحوں کی
افسانہ

بھٹی

  • جولائی 20, 2019
  افسانہ نگار: محمدجاویدانور       محمدعلی ماشکی نے رس نکلے گنے کے خشک پھوگ کو لمبی چھڑی کی