ہُنر میں اُس کی عطا بھی بہت ضروری ہے
دوا کے ساتھ دعا بھی بہت ضروری ہے
حدِ زمان و مکاں کو عبورنے کے لیے
رضا و اذنِ خدا بھی بہت ضروری ہے
کرو خلاؤں کو زیرِ نگیں پہ یاد رہے
زمیں کے ساتھ وفا بھی بہت ضروری ہے
تمہارے حکم سے انکار بھی نہیں ممکن
خیالِ حفظِ انا بھی بہت ضروری ہے
تو کیا کشادگیِ فکر و آگہی کے لیے
فروغِ حرص و ہوا بھی بہت ضروری ہے؟
جو کوئی توڑا ہوا جوڑنا ہے دل تجھ کو
تو اعترافِ خطا بھی بہت ضروری ہے
یہ اہلِ دل ہیں کہ لُٹ کر بھی جو نہیں کہتے
کسی وفا کا صلہ بھی بہت ضروری ہے