نظم

سنو ! یہ حالت جنگ ہے : نیلما درانی

 

سنو! یہ حالت جنگ ہے
گلی، کوچوں میں دشمن
دندناتا پھر رھا ہے
ھمارے گھر وہ بنکر ھیں
جہاں رہ کر
ھمیں جنگ جیتنی ہے
ذرا سوچو!
یہ بنکر کس قدر محفوظ ھیں
ھر شے میسرہے
ھوا ھے، روشنی ہے
کھانا، پینا اور سب اپنے
ھمارے پاس ھیں۔

اگر کچھ دن یہاں ٹھہرے
تو یہ جنگ جیت جائیں گے
یوں دشمن کو ھرائیں گے

سنو! سوچو تمہارے گھر
قبر سے کتنے بہتر ھیں

گھروں میں بیٹھ جاو
اور دعا مانگو
ھر اک دشمن وبا سے
اور بلا سے وہ بچائے گا
جو خالق ہے ، جو حافظ
جو اکبر ہے، جو اللہ ہے

 

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی