غزل

غزل : کاظم علی

کسی کی محبت میں مسمار ہونا
بڑا پر خطر ہے یہاں پیار ہونا

کہیں دھڑکنیں بند کر دے نہ میری
کہیں جاں نہ لے لے جگر تار ہونا

سزا پاٸی ہے بے گناہی کی میں نے
سو واجب ہے اب تو گنہگار ہونا

سمجھ جاٶ گے عشق کیوں لادوا ہے
کسی کے کبھی تم بھی بیمار ہونا

کہ جب سے تمہاری طلب مار ڈالی
کھٹکتا ہے تب سے طلبگار ہونا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں