غزل

غزل : سبیلہؔ انعام صدیقی


جو میرے غم ، خوشی ، ڈر جانتا ہے
وہ   اندر  کیا  ہے  منظر  جانتا ہے
ہے دل میں موجزن طوفان کتنا
مرا رب مجھ سے بہتر جانتا ہے
مچلتی ہیں کنارے پر جو لہریں
میں پیاسی ہوں سمندر جانتا ہے
بنے گا دل کا پتّھر کیسے ہیرا
یہ فن بھی دستِ آزر جانتا ہے
دعا ئیں کس طر ح مقبول ہو ں گی
وہ   کیفیّت  مقّدر  جا نتا  ہے
یہی اک بات سا ئے کی ہے اچھی
مجھے  اپنے  برا بر  جا نتا  ہے
نہ جانے کون ا ُس کے ساتھ ہوگا
بدلتی  ُرت  کا  تیور  جانتا  ہے
وہ انساں دل سے غمگیں ہے سبیلہؔ
جسے ہنس مکھ ُتو اکثر جانتا ہے
سبیلہؔ انعام صدّیقی

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں