شاعر: محسن نقوی
کیاخاک وہ ڈریں گے لحدکے حساب سے؟
منسوب ہیں جو خاکِ رَہ بوتراب سے
مشکل کشا ہیں پاس ، فرشتو ادب کرو
مشکل میں ڈال دوں گاسوال وجواب سے
خیبر میں دیکھنا یہ ہے جبریل یا اَجل
لپٹا ہوا ہے کون علی کی رکاب سے
پہلے یہ ضد تھی خواب میں دیکھیں گے خُلدکو
اب ضد یہ ہے کہ خلدمیں جاگیں گے خواب سے
جیسے چُنا علی کو نبی نے غدیر میں!
ہر انتخاب سیکھ لو اِس انتخاب سے
جو "یا علی مدد”کو گنہ کہہ کے چِٹر گئے!!
واقف نہیں وہ میرے گناہ کے ثواب سے
اب تک شباب کا نہیں دُنیا کو اعتبار
رُوٹھے کچھ اس طرح علی اکبر شباب سے
محسن وِلائے آلِ نبی کا صلہ ہے خلد!
میں نے یہی پڑھا ہے خدا کی کتاب سے