دو چار دن کے ظلم نہیں ہیں یزید کے
پیتے ہیں لوگ آج بھی پانی خرید کے
بیچارگی ، لُٹا ہوا گھر ، خاک ِ کربلا
یاد آ رہے ہیں کتنے حوالے شہید کے
کرتے ہیں جو حسینؑ کا ماتم گلی گلی
دیکھو یہ کون لوگ ہیں دَور ِ جدید کے
مولا قبول کیجیئے پیاسوں کے واسطے
لایا ہوں اپنے خون سے پانی کشید کے
ہر شام اپنی شام ِ غریباں سی بَن گئی
کٹتے نہیں ہیں اب تو حسن دن بھی عیدکے
حسن کاظمی