شاعرہ : نائلہ خاور
تمہاری آنکھ کے موسم
مرے دل پر اترتے ہیں
لبوں کے کونے پر تیرے
کوئی مسکان سجتی ہے
تو بجلی کی لپک جیسی
مسرت روح میں میری
چمکنے خود سے لگتی ہے
ترے ماتھے پہ بل دیکھوں
تو پلکوں پر مری اک دھند
پر پھیلانے لگتی ہے
کبھی جو کھل کے ہنس لو تم
یا پھر قہقہہ لگاو تو
سنہری دھوپ
پوری تمکنت کے ساتھ
من میں پھیل جاتی ہے
تمہاری آنکھ کے موسم
بڑی ایمانداری سے
مرے دل پر اترے ہیں ۔