Poetry نظم

توسیع


شاعر : ڈاکٹر معین نظامی
مجھے عشق میں
پھر سے
توسیع کا ایک دورانیہ چاہیے تھا
کہ مَیں کارزارِ تعلّق میں
تپتے محاذوں کے ان مورچوں میں پھنسا تھا
جہاں سےکوئی راستہ
سرخ روئی کی منزل کو جاتا نہیں ہے
یہ وہ مورچے تھے
جنھیں میری تدبیر نے
اک زمانہ ہوا
اپنے ہونے کی تائید میں
کھود رکھا تھا
اب ایسے حسّاس لمحوں میں
میرا ہی ان مورچوں میں نہ ہونا
کسی بھی طرح سےمناسب نہیں تھا
مگر سامنے کے یہ سارے زمینی حقائق
کسی نے نہ سمجھے
مرے حسنِ خدمت سے
ہر اہلِ گردن نےاغماض برتا
بالآخر یہ دن آ پڑا ہے
کہ کل عشق نے
میرے توسیع کے سبز کاغذ کو
رد کر دیا ہے
معین نظامی

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی