شاعرہ: نائلہ خاور
پیالہ بھر مصفّا پاک
آبِ شفاے خاص میں
محض قطرہ برابر زہر بھی
مل جاے تو
دھرا رہ جاتا ہے سب کچھ
مصفّا ، پاک ، شفاے خاص
باقی کچھ نہیں بچتا
بدل دیتا ہے یکسر یہ
مقاماتِ ازل کو یوں
مصفّا صاف نہیں رہتا
نہ کچھ پھر پاک بچتا ہے
اچھی بھلی کلکارتی جو زندگانی تھی
وہ اک ساعت میں رک جاتی ہے
جامد موت کے سناٹے میں
یونہی پل بھر میں اتر جاتی ہے
ذرا سا زہر کا قطرہ
مقاماتِ ازل کے سب چہرے
بدل دینے میں ماہر ہے۔
Mian Gulzar Ali
اگست 19, 2019بہت عمدہ تحریر