Poetry غزل

غزل


پیرکاظمی صاحب
رشتے.ناتے جان کے روگ
کون    منائے  کتنا    سوگ
ساحل    پر      جتنے   آباد
چپ چپ رہتے ہیں وہ لوگ
ماس  کا    طعمہ مانگیں    پنکھ
سانپ لگے ہیں چگنے چوگ
نفرت خود مٹ جائے گی
گاتا جا تو پیار کی جوگ
چھوڑ پرانی کھاٹ ظؔفر
جیسے تیسے جیون بھوگ

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

غزل

غزل

  • جولائی 12, 2019
شاعر : خورشید ربانی غم نہیں غم آفریں اندیشہ  ہے آئینے  میں جاگزیں  اندیشہ  ہے موجہِ  گرداب  تک تھے  ایک
Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں