اک نظر آپ کی سرکار اگر ہو جا ئے
شا خ جو خشک ہے بڑ ھ کر و ہ شجر ہو جا ئے
ذات ِاقدس پہ بڑا خاص کرم ہے رب کا
بارِ ش ِ نور ہو جس سمت نظر ہو جائے
دشمنو ں کا تو کو ئی وار نہیں چل سکتا
آپ کا نام اگر میری سِپر ہو جائے
ان کو بھیجوں گی درودوں کے ہزاروں گجرے
رخ جو طیبہ کی ہواؤں کا ِادھر ہو جائے
ہر قدم پر جو مجھے آپ کا ہی ساتھ ملے
کتنی ُپر نور مری راہ گزر ہو جائے
خواب میں ہی میں َجمالِ ُر خِ زیبا دیکھو ں
کاش نعتو ں میں مری اتنا ا ثر ہو جائے
ہو مدینے میں سبیلہؔ جو میّسر رہنا
میری ہر شام کا عنوان سَحر ہو جائے