Poetry

نعت

حامدیزدانی

شاعر:حامدیزدانی

 

بسا کر شوق اِس دل میں تِرے در کی زیارت کا
تِرا حامدؔ ہے اب تک منتظر تیری اجازت کا
اگر مقدور ہو،پڑھتا رہوں میں رات دن قرآں
سو یوں دیدار مَیں کرتا رہوں آقاؐ کی صورت کا
یہ سارے باغ، یہ ساری بہاریں کیا کریں لے کر
ہمیں تو پھول ہی کافی ہے بس تیری شفاعت کا
ازل ہی سے مِری قسمت میں تھی تیری ثنا خوانی
سو میرے فن کو ہے اعزاز حاصل تیری بیعت کا
حقیقت یہ ہے میرے پاس اپنا کچھ نہیں آقاؐ
ثنا کرنے کو بھی چاہوں اشارہ تیری رحمت کا
وہ ہوں حسّانؔ یا پھر کعبؔؔ یا ابنِ رواحہؔ ہوں
ادا کس سے ہوا حق، کس سے ہو گا تیری مدحت کا

km

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

Poetry غزل

غزل … ڈاکٹرخورشید رضوی

  • جولائی 16, 2019
ڈاکٹرخورشید رضوی دل  کو  پیہم    وہی  اندوہ  شماری   کرناایک ساعت کوشب و روز پہ طاری کرنا اب وہ  آنکھیں
Poetry غزل

غزل

  • جولائی 16, 2019
          خالدعلیم کاندھوں سے اُترکرباپ کے وہ، پہلومیں کھڑے ہوجاتے ہیں جب بچے بولنے لگ جائیں