ڈاکٹر اشفاق احمدورک
رات رنگین ہوتی جاتی ہے
بات سنگین ہوتی جاتی ہے
آپ زردار ہوتے جاتے ہیں
قوم مسکین ہوتی جاتی ہے
جب سے شوگر کا بول بالاہے
زیست نمکین ہوتی جاتی ہے
پانچ چھے سات کرناچاہتا ہوں
ایک دوتین ہوتی جاتی ہے
جب سے ملا نے ڈول ڈالاہے
قوم بے دین ہوتی جاتی ہے