26 ستمبر 2019 کو ادارہ اردو کے دوسرے سالانہ ڈاکٹر وزیر آغا یادگاری خطبے کی تقریب پروفیسر فتح محمد ملک کی صدارت میں ادارہ فروغ قومی زبان، اسلام آباد کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر، ڈائریکٹر جنرل اردو سائنس بورڈ نے ”نو آبادیاتی جدیدیت کی صبح اور مشرقی علوم کی شام” کے عنوان سے خطبہ پیش کیا۔ شریک میزبان جناب افتخار عارف بھی سٹیج پر موجود تھے۔ ادارہ اردو کے مہتمم ڈاکٹر عابد سیال نے استقبالیہ کلمات میں ادارہ اردو کے جاری اور آئندہ منصوبوں پر مختصر گفتگو کی اور ادارہ اردو کی ویب سائٹ کے اجرا کا اعلان کیا۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے اپنے خطبے میں نوآبادیاتی جدیدیت کے مفہوم اور مشرقی علوم کی روایت پر روشنی ڈالتے ہوئے سرسید احمد خاں کی مشرقی علوم پر تنقید کے حوالے سے مفصل و مدلل مقالہ پیش کیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ سرسید علوم کی ترویج و اشاعت کی ترجیحات طے کرتے ہوئے نوآبادیاتی جبریت کے زیراثر رہے۔ خطبے کے اختتام پر سوال و جواب کے مرحلے میں جناب علی محمد فرشی نے خطبے کی نہج اور طرزِ استدلال کو سراہا اور جناب افتخار عارف نے سوال اٹھایا کہ اس تاثر میں کہاں تک صداقت ہے کہ تنقید کے معاصر مباحث جن پر مغربی اثرات کی چھاپ گہری ہے، کسی ایجنڈے کے تحت دنیا میں پھیلائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے اپنے حوالے سے اس تاثر کی تردید کی اورکہا کہ وہ ان مباحث کو تنقید میں معروضی طریق کار اختیار کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ تقریب کے اختتام پر صاحبِ صدارت پروفیسرفتح محمد ملک اور مہمان مقرر ڈاکٹر ناصر عباس نیر کو یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں۔ تقریب کی نظامت کے فرائض حبیب گوہر نے انجام دیے۔ جڑواں شہروں کی معتبر علمی و ادبی شخصیات، صحافیوں اور شہر کی مختلف جامعات کے اساتذہ اور ریسرچ سکالرز نے تقریب میں شرکت کی۔