کالم : محمدجاویدانور
مُجھے بھارت کا خلائی تجربہ ناکام ہونے سے نہ خُوشی ہُوئی ہے نہ غم ۔ I am least bothered
مُجھے یہ مشورہ بھی نہیں دینا کہ بھارت پہلے اپنی آدھی آبادی کو ٹٹی خانے بنا کر دے جنہیں میں اپنی آنکھوں سے دہلی جیسے شہر میں بھی کوڑے کے ڈھیروں پر سوروں کے ساتھ بیٹھے پاخانے کرتے ریلوے ٹریک کے دونوں طرف دیکھتا آیا تھا اور ناشتہ نہیں کر سکا تھا ، اتنی کراہت آئی تھی ۔ نہ مُجھے اس کی پرواہ ہے کہ کلکتہ گنگا اشنان کی جگہ سے ایک میل دُور ہی پیشاب کی بو کے بھبھکے آنے لگتے ہیں ۔
۔I am least bothered
جو مرضی ہے کریں ۔
میں یہ ضرُور چاہتا ہُوں کہ میرا سوہنا پاکستان ترقی کی منزلیں مارتا بھارت کو ہر میدان میں پیچھے چھوڑتا بُہت بُہت بُہت آگے نکل جائے۔
اس مقصد کے لئے ساری زندگی محنت کی ہے اور ابھی بھی محنت کر رہا ہُوں ۔
پاکستان میرے خُون میں دوڑتا ہے ۔ میری زندگی ہے۔
لیکن
مُجھے بھارت کا خلائی تجربہ ناکام ہونے کی خُوشی ہے نہ غم ۔
کیونکہ
۔I am not bothered . It does not concern me