محمد خلیل الرَّحمٰن خلیلؔ
یا اِلٰہی حوصلہ ہو دید کا
نُور کا ہو جب سراپا سامنے
زندگی میری حسیں ہے اس لیے
رات دن اُنؐ کا ہے اُسوہ سامنے
دور ِ ظلمت کس طرح پاتا بقا
نُور تھا غار ِ حِرا کا سامنے
حال اُمّت کا دکھانے کے لیے
لے چلا ہوں دل شکستہ سامنے
والہانہ نعت مَیں پڑھنے لگا
قبر میں دیکھا جو جلوہ سامنے
دشمنوں کے حق میں نکلے گی دُعا
ہو اگر کردار ِ آقاؐ سامنے
جاں کَنی کا مرحلہ ہو جب خلیلؔ
“ہو مِرے آقاؐ کا روضہ سامنے”
محمد خلیل الرَّحمٰن خلیلؔ اسلام