سید ظفر کاظمی
(مرثیہء مختلف القوافی)
اک حادثہ نہیں ہے تسلسل ہے کربلا
اہلِ وفا کی آخری منزل ہے کربلا
یہ امتحاں بھی وارثِ کوثر پہ خوب ہے
اصغر کے ہونٹ خشک ہیں جل تھل ہے کربلا
ہر گام پر رلایا گیا قیدیء رضا
عابدؑ کہے کہ موت سے مشکل ہے کربلا
چادر لٹا کے فرض کی تکمیل کر گئ
زینبؑ کے ساتھ کتنی مکمل ہے کربلا
گلگوں قبا ہے ان سے یہ بنجرزمیں ظفر
آلِ نبی کے خون۔کا حاصل ہے کربلا
سید ظفر کاظمی