شاعر: محمد جاوید انور
میں نئیں تیرے ھان دا بیبا
میں تینوں نئیں جاندا بیبا
میرا ہور زمانہ سی
تے تیرا ہور زمانہ اے
میں جیہڑے سفنے ویکھے سن
بوہت ای پچھے چھڈ آیا آں
میرے ساتھی سجن بیلی
چنگے ،بھیڑے ، کو ہجے ،سوہنے
کجھ میرے اندر وسدے نیں
کجھ نوں دل چوں کڈھ آیا واں
بوہت ای پچھے چھڈ آیا واں
میں نئیں تیرے ھان دا بیبا
میں تینوں نئیں جاندا بیبا
میرا ہور زمانہ سی تے
تیرا ہور زمانہ اے
اپنی پرکھ پہچان دا لبھ لے
جا بیبا کوئی ھان دا لبھ لے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ:- جائیں بھئی آپ اپنا کوئی ہم عمر تلاش کریں ۔میں آپ کو نہیں جانتا۔ میرا زمانہ کوئی اور تھا اور آپ کا زمانہ کوئی اور ہے۔میں نے جو خواب دیکھے تھے بہت پیچھے چھوڑ آیا ہوں ۔
میرے اچھے بُرے خوب صورت یا بدصورت ساتھی کچھ تو آج بھی میری روح میں بستے ہیں اور کچھ کو میں دل سے نکال آیا ہوں ۔
بھئی میں آپ کا ہم عمر نہیں ۔ میں آپ کو نہیں جانتا ۔ میرا زمانہ اور تھا اور آپ کا زمانہ اور ہے . جائیں کوئی اپنا ہم عمر تلاش کریں ۔
( مجھے اعتراف ہے کہ پنجابی شاعری کا اردو میں ترجمہ ہو ہی نہیں سکتا۔ بلکہ میں تو یقین رکھتا ہوں کہ شاعری کسی زبان کی بھی ہو اس کا ترجمہ نہیں ہو سکتا)-