شاہد جان
نبی کے عشق میں دونوں جہاں گم
زمینیں گم ہیں سارے آسماں گم
انھیں کے ذکر سے ہے روح قائم
انھیں کی یاد میں ہیں جسم و جاں گم
خدا ہے اور بس اس کا نبی ہے
اسی اثبات میں ہیں کن فکاں گم
کہاں ہے دو کمانوں کی بھی دوری
ہیں ان کے ابروؤں میں دو کماں گم
چلا ہے کاروانِ عشقِ احمد
نہیں ہو گا کبھی یہ کارواں گم
کہیں ہوتا ہے جب ذکرِ مدینہ
تو ہو جاتے ہو تم شاہد کہاں گم
. .. شاہد جان .. .