اگر آپ سماج میں محبت، اخوت، الفت، چاہت،خلوص، مہربانی, شفقت، ہمدردی اور احترام کے بیج بونا چاہتے ہیں تو آپکی نشست و برخاست،جلوت و خلوت، انجمن و تنہائی اور وقت کی انوسٹمنٹ، محبت قبول کرنے والوں، محبت سمجھنے والوں، محبت کرنے والوں، محبت کا پرچار کرنے والوں اور محبت کو ہضم کرنے والوں کے ساتھ ہونی چاہیے بالکل اسی طرح جیسے ہمیں امن قائم کرنے کے لیے اپنے دوستوں کی بجائے اپنے دشمنوں سے ہی بات چیت کرتے ھیں-
دل شکنی ایک وبا کی صورت ھمارے خوں میں تحلیل ہوتی جارھی ھے— ھم اعتماد کرتے ہیں لیکن دوست ھماری توقعات پر پورا نہیں اترتے اس کا حل عدم اعتماد کرنا نہیں بلکہ توقعات کو محدود کرنا ھے-
حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ کے ایک قول کا مفہوم کچھ یوں ھے کہ بدبخت ھے وہ جھوٹا چیلہ جسے زندگی میں کوئی سچا گرو نہ ملا ھو—