نظم

چاندنی : محمود پاشا

جب تلک ناچیں نہ لہریں بحر پر
ہو چکوری پر نہ طاری بے خودی
روپ دلہن کا نہ دھارے دشت گر
مَور نی بولے نہ آدھی رات کو
مہ جبینوں کے نہ دل دھڑکیں اگر
عاشقوں پر گر نہ اترے اضطراب
اور فضا منظر نہ دے اک خواب کا
چاند تیری چاندنی بیکار ہے
محمودپاشا

younus khayyal

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

نظم

ایک نظم

  • جولائی 11, 2019
       از : یوسف خالد اک دائرہ ہے دائرے میں آگ ہے اور آگ کے روشن تپش آمیز
نظم

آبنائے

  • جولائی 13, 2019
         اقتدارجاوید آنکھ کے آبنائے میں ڈوبا مچھیرا نہ جانے فلک تاز دھارے میں گاتی ‘ نہاتی