ظہور چوہان
اب حویلی میں اُسے ڈھونڈنے تو جاؤ گے
وہ اگر مل بھی گیا تم کہیں کھو جاؤ گے
خالی کمرے میں وہ تصویر دکھائی دے گی
تم جسے دیکھ کے چپ چاپ ہی سو جاؤ گے
پرورش غم کی اگر ہوتی رہی سینے میں
بوجھ تخلیق کا آسانی سے ڈھو جاؤ گے
عشق کی جادوگری سے نہیں بچتا کوئی
ایک دن دیکھنا تم بھی مرے ہو جاؤ گے
خواب میں جاگتے رہنے کا مزہ ہے کچھ اور
نیند تو آنے دو آرام سے سَو جاؤ گے
در و دیوار کو پھر کون سنبھالے گا ظہور
تم تو کچھ دیر یہاں بیٹھ کے رو جاؤ گے
ظہور چوہان